مرے کلام میں دنیاوی قیل و قال نہیں
مرے کلام میں دنیاوی قیل و قال نہیں
کمال یہ ہے کہ مجھ میں کوئی کمال نہیں
کنیز بن کے ہر اک بحر کہتی رہتی ہے
فقط خیالِ حضور اور کوئی خیال نہیں
ہوں آئینے میں پھنسے شخص سے جواب طلب
یہ کون ہے جو غمِ ہجر میں نڈھال نہیں
تمہارے ذکر کے نازک ترین شیشوں پر
وہ لب کھلیں کہ جنہیں بار خد و خال نہیں
حضور آپ کے دربار میں بھی آوں گا
نہیں حضور مری اتنی بھی مجال نہیں
تمہارے دوستوں کی نوکری میں ہوں مالک
تمہارے دشمنوں سے کوئی اعتدال نہیں
یہ نورِ حق کی ہے شادابیؔ کا اثر ورنہ
کوئی جمیل نہیں ہے کوئی جمال نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.