جلوۂ قدرت نے یوں محوِ تماشہ کردیا
جلوۂ قدرت نے یوں محوِ تماشہ کردیا
دن کو روئے یار شب کو زلف لیلیٰ کردیا
آپ میں ڈوبے تو نورِ معرفت آیا نظر
خود شناسی نے ہمیں اس کا شناسا کردیا
ناز یہ تم کوکہ ہم دل سے عدو کے ہوگئے
فخر یہ ہم کو کہ قسمت نے تمہارا کردیا
کفر میں تو شک نہیں لیکن کہیں کیا واعظو
اک مزا آیا جو اس کافر کو سجدہ کردیا
اے دل بیتاب اتنا بھی تو ان سے پوچھتا
آپ نے کیا کردیا کیا کردیا کیا کردیا
نالہ و فریاد سے خجلت ہوئی کیسی شفیعؔ
آپ نے بیکار راز عشق افشا کردیا
- کتاب : ماہ عید (Pg. 73)
- Author : سید احمد انور
- مطبع : مطبع اتحاد، بہار (1924)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.