Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلوۂ قدرت نے یوں محوِ تماشہ کردیا

شفیع بہاری

جلوۂ قدرت نے یوں محوِ تماشہ کردیا

شفیع بہاری

جلوۂ قدرت نے یوں محوِ تماشہ کردیا

دن کو روئے یار شب کو زلف لیلیٰ کردیا

آپ میں ڈوبے تو نورِ معرفت آیا نظر

خود شناسی نے ہمیں اس کا شناسا کردیا

ناز یہ تم کوکہ ہم دل سے عدو کے ہوگئے

فخر یہ ہم کو کہ قسمت نے تمہارا کردیا

کفر میں تو شک نہیں لیکن کہیں کیا واعظو

اک مزا آیا جو اس کافر کو سجدہ کردیا

اے دل بیتاب اتنا بھی تو ان سے پوچھتا

آپ نے کیا کردیا کیا کردیا کیا کردیا

نالہ و فریاد سے خجلت ہوئی کیسی شفیعؔ

آپ نے بیکار راز عشق افشا کردیا

مأخذ :
  • کتاب : ماہ عید (Pg. 73)
  • Author : سید احمد انور
  • مطبع : مطبع اتحاد، بہار (1924)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے