Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قیامت چھینخ اٹھی چال پر اس فتنہ قامت کی

شفیع بہاری

قیامت چھینخ اٹھی چال پر اس فتنہ قامت کی

شفیع بہاری

MORE BYشفیع بہاری

    قیامت چھینخ اٹھی چال پر اس فتنہ قامت کی

    ارے ظالم قیامت کی ارے ظالم قیامت کی

    بیاں حالت کریں ہم عشق میں کس کس مصیبت کی

    کہ محنت ہے سراپا دیکھئے صورت محبت کی

    گرانی کوہ سے بھی سخت تھی بار امانت کی

    مگر تعریف ہے اے حضرت انسان ہمت کی

    وہ اک ظالم وہ اک کافر وہ اک خود بیں وہ اک خود سر

    محبت کی ہے ان سے دل نے یا ہم سے محبت کی

    اسی خوشبو نے اس کوچہ کے کس دھوکے میں رکھا ہے

    صبا لائی وہاں سے یا ہوا آئی ہے جنت کی

    یہاں کیا آئینہ میں دیکھتے ہو تم جمال اپنا

    تجلی عالم معنی میں دیکھو اپنی صورت کی

    نمازیں اور حوروں کے لئے زاہد خدا حافظ

    عبادت میں تو پہلے شرط ہے تصحیح نیت کی

    ازل ہی سے عجب تمییز حاصل ہے کہ اس دل نے

    محبت سے محبت کی عداوت سے عدوات کی

    جو آیا موسم گل اڑ چلے صحرا کی جانب ہم

    سواری بن گئی باد بہاری پائے وحشت کی

    جدھر دیکھا اسے دیکھا جہاں پایا اسے پایا

    شفیعؔ اس عالم صورت میں اک کثرت ہے وحدت کی

    مأخذ :
    • کتاب : ماہ عید (Pg. 25)
    • Author : سید احمد انور
    • مطبع : مطبع اتحاد، بہار (1924)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے