Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زلف سلجھانے کا کرنے لگا ساماں کوئی

شاہ عاشق حسین

زلف سلجھانے کا کرنے لگا ساماں کوئی

شاہ عاشق حسین

MORE BYشاہ عاشق حسین

    زلف سلجھانے کا کرنے لگا ساماں کوئی

    کس طرح دیکھا کے ہوتا نہ پریشاں کوئی

    بات کہتے ابھی مٹھی میں چرا لے جائے

    دیکھ پائے جو تجھے اے دلِ ناداں کوئی

    حال اپنا میں پریشاں نہیں ہونے دیتا

    دیکھ لے گا تو بہت ہوگا پریشاں کوئی

    جنسِ دل نقدِ جگر عشق میں سب کھو بیٹھا

    یا خدا مجھ سا نہ ہو بے سرو ساماں کوئی

    رات کو کیوں نہ بھلا مار سیہ کا ہو گماں

    دیکھے لہراتی اگر کاکلِ پیچاں کوئی

    پھیر دیں آپ ہمارا دلِ ناشاد ہمیں

    کہ ہے اس میں تو نہیں آپ کا نقصان کوئی

    تیغِ ابرو بھی چلے تیر نظر بھی آئے

    حسرتیں کوئی نکالے گا تو ارماں کوئی

    کس کی ہر بات پہ مرتے ہیں جنابِ عاشقؔ

    ہے کہیں تیرے سوا جان کا خواہاں کوئی

    مأخذ :
    • کتاب : Dastaar Bandi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے