Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عدو ہیں انجمن میں کیونکر ارماں دل سے نکلے گا

شاہ عاشق حسین

عدو ہیں انجمن میں کیونکر ارماں دل سے نکلے گا

شاہ عاشق حسین

MORE BYشاہ عاشق حسین

    عدو ہیں انجمن میں کیونکر ارماں دل سے نکلے گا

    جو یہ نکلے گا دل سے تو بڑی مشکل سے نکلے گا

    کہاں آسانیوں کے ساتھ میرے دل سے نکلے گا

    جو مشکل سے یہاں آیا ہے وہ مشکل سے نکلے گا

    سمجھ رکھیں مرا ارماں نہ جب تک دل سے نکلے گا

    حسینوں کا بھی کوئی حوصلہ مشکل سے نکلے گا

    سرِ مژگاں وہ دیکھیں اشک کا قطرہ جو کہتے ہیں

    درِ شہوار کیونکر دامنِ ساحل سے نکلے گا

    ادھر دل بھی ہمارا جل اٹھے گا آتشِ غم سے

    ادھر جب شمع سوزاں کا دھواں محفل سے نکلے گا

    ہوا یہ تجربہ الفت کا ہم کو اپنے اشکوں سے

    سمائے گا کبھی آنکھوں میں وہ جو دل سے نکلے گا

    محبت میں کسی دن اشکِ حسرت رنگ لائیں گے

    کہ رونے پہ مرے گھبرا کے وہ محفل سے نکلے گا

    ابھی کھینچتے ہیں وہ لیکن کسی کھینچ ہی آئیں گے

    محبت کا نتیجہ میرے جذبِ دل سے نکلے گا

    سرِ مقتل جو وہ آئے تو خوش ہو کر کہا دل نے

    کہ اب کچھ کام اپنا خنجرِ قاتل سے نکلے گا

    تہِ و بالا کرے گا وہ نظامِ عالمِ الفت

    جو کوئی نالۂ پر درد میرے دل سے نکلے گا

    نگاہِ شر مکیں کو اب اگر جنبش نہیں ہوتی

    ترا پیکانِ غم کیا سینۂ بسمل سے نکلے گا

    بہت کچھ ناتواں ہم ہیں مگر دم بھر میں جائیں گے

    نہ نکلا ہے نہ آگے قافلہ منزل سے نکلے گا

    تڑپ جائے گا دل فرطِ اثر سے اپنا اے عاشقؔ

    جو نالہ تیر بن بن کر ہمارے دل سے نکلے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Dastaar Bandi (Pg. 2)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے