عشق میں انقلاب کا عالم
عشق میں انقلاب کا عالم
صبح و شام اضطراب کا عالم
میں تصور میں بھی نہ دیکھ سکا
اس سراپا حجاب کا عالم
موسمِ گل کے آتے ہی ساقی
اور کچھ ہے شراب کا عالم
اس طرف چشمِ شوق ہے بے تاب
اس طرف ہے حجاب کا عالم
کھل گئی آنکھ تو نہیں کچھ بھی
خواب ہے میرے خواب کا عالم
بحرِ فانی کی زندگی کیسی
ہے بشر میں حباب کا عالم
ہوگئی سب عنایتیں موقوف
ہائے ان کے شباب کا عالم
کیوں نہ پیری کو دیکھ کر عاشقؔ
یاد آئے شباب کا عالم
- کتاب : Dastaar Bandi (Pg. 19)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.