Font by Mehr Nastaliq Web

محو ایسا تری صورت میں ہے شیدا تیرا

شاہ اکبر داناپوری

محو ایسا تری صورت میں ہے شیدا تیرا

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    محو ایسا تری صورت میں ہے شیدا تیرا

    دیکھتا ہے وہ ہر اک شکل میں جلوا تیرا

    ہے جو کچھ عالمِ فانی میں وہ سب تیرا ہے

    جب سے ہم بولے یہی بولے کہ تیرا تیرا

    تو کہیں ہو تجھے میں ڈھونڈ نکالوں گا ضرور

    تو ہے مطلوب مرا اور میں جویا تیرا

    تیری تصویر اے جان نظر آئی مری شکل

    میری صورت میں نظر آگیا جلوہ تیرا

    چاک دامانی عاشق نے غضب کر ڈالا

    اے مرے پردہ نشیں کھل گیا پردا تیرا

    دل بھی روشن ہے ترے جلوے سے اور آنکھیں بھی

    ہر جگہ نور نئی شان سے چمکا تیرا

    نام گنوانے کو یوں تو ہیں بہت اہلِ ہوس

    میری جاں پر ترا اکبرؔ ہی ہے شیدا تیرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے