مجھ کو دستا ہے زمانے کا عجب احوال کچھ
مجھ کو دستا ہے زمانے کا عجب احوال کچھ
آج کچھ کل کچھ صبا کچھ ماہ کچھ اور سال کچھ
عالمِ نفسانیت کا ہے نپٹ کج رو خیال
بات کچھ دل کچھ زباں کچھ فعل کچھ اور حال کچھ
فاضلاں اس عصر کے گویا ہیں رہزن دین کے
کسب کچھ، گذران کچھ اور حال کچھ اور قال کچھ
پوترے ہیں غوث کے یا نسل خواجہ کے کتے
کچھ ہوا ان کا نہیں تحصیل استقلال کچھ
سوار ہو پاتال کے پھرتے ہیں جوں پھانسی گراں
چھوڑتے ہیں اس کو ہرگز دیکھتے ہیں لال کچھ
خلق کو گمراہ کرتے ہیں بس ایسے بزرگاں
کبر میں ان سوں زیادہ نہیں خردِ جال کچھ
کیا ارادہ طالباں کا ہے طلب اور اعتقاد
پوچھتے ہیں اس کو بزرگ جس کے ہے مآل کچھ
اسم فقرا کا کیے بدنام مل کم قوم سب
چال کچھ اور قال کچھ افعال کچھ اعمال کچھ
کاملاں خاموش اور بکتے ہیں جاہل معرفت
ابتدا کچھ انتہا کچھ جواب کچھ اور سوال کچھ
وصلِ حق باتاں سوں پانی شوق رکھتے غافلاں
صدق کچھ ایمان کچھ تقریر کچھ تمثال کچھ
نہیں شکایت ہے کسو کی حال دنیا کا ہے پوچھ
اے علیم اللہ نہیں خاموش بن خوش حال کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.