محی الدین سا ہادی و رہبر ہے تو کیا ڈر ہے
محی الدین سا ہادی و رہبر ہے تو کیا ڈر ہے
چھترتس مہر کا مجھ سر پہ افسر ہے تو کیا ڈر ہے
محی الدین کے سائے میں ہے، امن و اماں ہر دم
اگر چہ حشر ہے یا ہول محشر ہے تو کیا ڈر ہے
نکیر منکر کی پرسش سوں نہیں ہے باک کچھ ہم کو
قبر میں نور کا شعلہ منور ہے تو کیا ڈر ہے
قیامت کی اچھیں گرمی سوں پیاسے امتی سارے
پلانے ہم کو ساقی آبِ کوثر ہے تو کیا ڈر ہے
کہتے ہیں پل صراط اوپر گذرنا بہت مشکل ہے
پرندے روح کے اڑنے کو شہپر ہے تو کیاڈر ہے
جگت کے سب سگاں مل کر کریں غوغا اگر ہم پر
محی الدین سا پشتی غضنفر ہے تو کیا ڈر ہے
نہیں دوزخ کی آتش کا خطر کچھ ہے علیم اللہ
تجھے دیدار کاں قوائے مقرر ہے تو کیا ڈر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.