Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

شعلہ طور ہوا ہے رخِ تاباں ہم کو

شاہ امین الدین قیصر

شعلہ طور ہوا ہے رخِ تاباں ہم کو

شاہ امین الدین قیصر

MORE BYشاہ امین الدین قیصر

    شعلہ طور ہوا ہے رخِ تاباں ہم کو

    اس کے جلوے نے کیا موسیٰ عمراں ہم کو

    جلوے دکھلاتی ہے یادِ رُخِ تاباں ہم کو

    شبِ مہتاب ہوئی ہے شبِ ہجراں ہم کو

    دل گیا ہوش گیا صبر گیا تاب گئی

    تیری الفت نے کیابے سروساماں ہم کو

    آنکھیں غیروں سے لڑاتے ہو غضب کرتے ہو

    دیکھتے ہیں جو دکھاتے ہو مری جاں ہم کو

    شمعِ رخ کے ترے شیدا ہیں اگر جھوٹ کہیں

    پھونک دے شعلۂ خورشیدِ درخشاں ہم کو

    اک پریزاد کے کوٹھے پہ گیا اڑ کے غبار

    خاکساری نے دیا اوجِ سلیماں ہم کو

    کعبۂ دل میں ہوا جب سے ترا گھر اے بت

    گبر کہتا ہے کوئی، کوئی مسلماں ہم کو

    خالِ ہندو نے جھکایا طرفِ مصحفِ رخ

    ایک کافر نے کیا صاحبِ ایماں ہم کو

    چاہ وہ شے ہے کہ ہوجاتا ہے پتھر پانی

    اب تو رو دیتے ہیں وہ دیکھ کے گر یاں ہم کو

    دھجیاں دامنِ دل تک کی اڑا ڈالیں گے

    اے جنوں چاک تو کرنے دے گریباں ہم کو

    موم کی طرح پگھل جاتا ہے وہ شمعِ جمال

    جلوے دکھلاتی ہے آہِ شرر افشاں ہم کو

    طاقِ کسرا کو نہ ٹھوکر کبھی ماریں قیصرؔ

    ہاتھ آئے جو درِ شاہِ شہیداں ہم کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے