عشق کے ہاتھوں یہ کیا ہوگئی حالت اپنی
عشق کے ہاتھوں یہ کیا ہوگئی حالت اپنی
تنکے چنوانے لگی گلیوں میں وحشت اپنی
کوئے دلدار میں مسکن ہے ہمارا رضواں
کیا کروں لے کے مبارک تجھے جنت اپنی
خواب میں اُس نے دکھایا رخِ روشن مجھ کو
اور اِدھر جاگ اٹھی نیند سے قسمت اپنی
عشق کا راز چھپانے سے کہیں چھپتا ہے
شک ہو عاشق کو تو وہ دیکھ لے صورت اپنی
زندگی بھر نہ کوئی حوصلہ نکلا دل کا
قبر میں ساتھ لئے جاتا ہوں حسرت اپنی
ناتوانی نے کیا اور توانا مجھ کو
ضعف کے ساتھ بڑھی اور بھی طاقت اپنی
نگہِ شیخ بھی کیا ہوش ربا تھی اشرفؔ
بیخودی میں گئی قابو سے طبیعت اپنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.