Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خیالِ زلفِ شب گوں سے کبھی رہتا ہوں الجھن میں

شاہ اشرف گیاوی

خیالِ زلفِ شب گوں سے کبھی رہتا ہوں الجھن میں

شاہ اشرف گیاوی

MORE BYشاہ اشرف گیاوی

    خیالِ زلفِ شب گوں سے کبھی رہتا ہوں الجھن میں

    کبھی تڑپاتی ہے مجھ کو تجلی اس کی چلمن میں

    چڑھا لے آستیں دامن اٹھا تب وار کر قاتل

    کہیں دھبہ لہو کا آ نہ جائے تیرے دامن میں

    کہیں شورِ اذاں بنتا ہے وہ صوتِ مؤذن سے

    کہیں کرتا ہے نالے چھپ کے ناقوسِ برہمن میں

    خزاں آتے ہیں گلشن میں اداسی ہر طرف چھائی

    مچایا بلبلوں نے شور نالوں کا نشیمن میں

    اُنہیں اشرفؔ ہو کیا ڈر گرمیٔ روزِ قیامت کا

    شفیع حشر جن کو خود چھپا لیں اپنے دامن میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے