اک نظر ڈال کے مستانہ بنا دیتے ہیں
اک نظر ڈال کے مستانہ بنا دیتے ہیں
جب کہ آنکھوں کو وہ پیمانہ بنا دیتے ہیں
شکر یہ آپ کا اس شیشۂ دل کو میرے
آپ آتے ہی پری خانہ بنا دیتے ہیں
جودتِ طبع کی ان کی یہ مقر ہے دنیا
سرخیاں دیکھ کے افسانہ بنا دیتے ہیں
جب کبھی سامنے آتے ہیں وہ زلفیں کھولے
اور دیوانہ کو دیوانہ بنا دیتے ہیں
درد دل آپ سے کیسے کوئی مجبور کہے
جب ہر اک بات کو افسانہ بنا دیتے ہیں
ہاں سلامت رہیں اے شاہؔ تصور میرے
ہر جگہ شوخ کا کاشانہ بنا دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.