Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اک نظر ڈال کے مستانہ بنا دیتے ہیں

شاہ عظیم آبادی

اک نظر ڈال کے مستانہ بنا دیتے ہیں

شاہ عظیم آبادی

MORE BYشاہ عظیم آبادی

    اک نظر ڈال کے مستانہ بنا دیتے ہیں

    جب کہ آنکھوں کو وہ پیمانہ بنا دیتے ہیں

    شکر یہ آپ کا اس شیشۂ دل کو میرے

    آپ آتے ہی پری خانہ بنا دیتے ہیں

    جودتِ طبع کی ان کی یہ مقر ہے دنیا

    سرخیاں دیکھ کے افسانہ بنا دیتے ہیں

    جب کبھی سامنے آتے ہیں وہ زلفیں کھولے

    اور دیوانہ کو دیوانہ بنا دیتے ہیں

    درد دل آپ سے کیسے کوئی مجبور کہے

    جب ہر اک بات کو افسانہ بنا دیتے ہیں

    ہاں سلامت رہیں اے شاہؔ تصور میرے

    ہر جگہ شوخ کا کاشانہ بنا دیتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے