زلف میں اس کی اب تو دل جا کے پھنسا جو ہو سو ہو
زلف میں اس کی اب تو دل جا کے پھنسا جو ہو سو ہو
شاہ عنایت اللہ صفی پوری
MORE BYشاہ عنایت اللہ صفی پوری
زلف میں اس کی اب تو دل جا کے پھنسا جو ہو سو ہو
ہم نے تو اپنے آپ لی سر پہ بلا جو ہو سو ہو
زلفِ سیہ کے دام سے دل کو رہائی جو ہوئی
چاہ ذقن میں پھر وہیں ڈوب گیا جو ہو سو ہو
دیر و حرم کو چھوڑ کر عشق کے کو میں آن کر
بار خرابیوں کا ہاں سر پہ لیا جو ہو سو ہو
گوہرِ جاں کو صرف کر مول لیا ہے دردِ دل
عشق کو غم کے واسطے چھوڑ دیا جو ہو سو ہو
غمزہ نے تیرے یک قلم لوٹ لیا مجھے صنم
مایۂ صبر دین و دل کچھ نہ بچا جو ہو سو ہو
نسخۂ عشق کا سبق ایک ہی بار جو پڑھا
آگے جو تھا پڑھا لکھا بھول گیا جو ہو سو ہو
درد ہے میرا لا دوا اس لیے دوستو تم اب
درد کی میری ڈھونڈو مت کچھ بھی دوا جو ہو سو
خطر نہیں ہے کچھ ہمیں گردشِ روزگار سے
جس کو نہ ہووے خوفِ جاں پھر اسے کیا جو ہو سو ہو
دامن شاہ خادم اب ہاتھ میں آثمؔ آ گیا
گردشِ دہر سے بس اب خوف ہی کیا جو ہو سو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.