Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زلف میں اس کی اب تو دل جا کے پھنسا جو ہو سو ہو

شاہ عنایت اللہ صفی پوری

زلف میں اس کی اب تو دل جا کے پھنسا جو ہو سو ہو

شاہ عنایت اللہ صفی پوری

زلف میں اس کی اب تو دل جا کے پھنسا جو ہو سو ہو

ہم نے تو اپنے آپ لی سر پہ بلا جو ہو سو ہو

زلفِ سیہ کے دام سے دل کو رہائی جو ہوئی

چاہ ذقن میں پھر وہیں ڈوب گیا جو ہو سو ہو

دیر و حرم کو چھوڑ کر عشق کے کو میں آن کر

بار خرابیوں کا ہاں سر پہ لیا جو ہو سو ہو

گوہرِ جاں کو صرف کر مول لیا ہے دردِ دل

عشق کو غم کے واسطے چھوڑ دیا جو ہو سو ہو

غمزہ نے تیرے یک قلم لوٹ لیا مجھے صنم

مایۂ صبر دین و دل کچھ نہ بچا جو ہو سو ہو

نسخۂ عشق کا سبق ایک ہی بار جو پڑھا

آگے جو تھا پڑھا لکھا بھول گیا جو ہو سو ہو

درد ہے میرا لا دوا اس لیے دوستو تم اب

درد کی میری ڈھونڈو مت کچھ بھی دوا جو ہو سو

خطر نہیں ہے کچھ ہمیں گردشِ روزگار سے

جس کو نہ ہووے خوفِ جاں پھر اسے کیا جو ہو سو ہو

دامن شاہ خادم اب ہاتھ میں آثمؔ آ گیا

گردشِ دہر سے بس اب خوف ہی کیا جو ہو سو ہو

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے