پرتو فگن اس دل میں ہے وہ ماہِ مبیں آج
پرتو فگن اس دل میں ہے وہ ماہِ مبیں آج
کیا مطلع خورشید ہے یہ جان حزیں آج
ہے سلطنت دشت مرے زیر نگیں آج
میں قیس کا البتہ ہوں سجادہ نشیں آج
گھِس گھِس کے مٹا دوں گا میں تقدیر کا لکھا
ہے سنگ در اس شوخ کا اور اپنی جبیں آج
ہوں میں متلاشی حرم و دیر میں اس کا
عرفاںؔ نہ پتا اس کا وہاں ہے نہ یہیں آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.