Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پتہ ترا رگ قرب گلو سے ملتا ہے

محمود عالم حسینی

پتہ ترا رگ قرب گلو سے ملتا ہے

محمود عالم حسینی

MORE BYمحمود عالم حسینی

    پتہ ترا رگ قرب گلو سے ملتا ہے

    زبان مرد قلندر کی ھو سے ملتا ہے

    نہیں نہیں مجھے ہے معافی کی

    جواب تلخ زبانِ عدو سے ملتا ہے

    نہیں ملا بھی تو کچھ شست شوق سے ملتا ہے

    شر اشک چشم کا رشتہ وضو سے ملتا ہے

    جو ان کو دیکھا وہ بے شک خدا کو دیکھ لیا

    جو حق نما ہے بڑی جستجو سے ملتا ہے

    نظر میں تیرے دوئی اور زباں پر حق ہے

    تضاد یہ تو کسی فتنہ خو سے ملتا ہے

    سنو سنو کہ محبت ہی اصل ایمان ہے

    شہید زلف کا رشتہ لہو سے ملتا ہے

    کہاں ہے گریہ شام و سحر وفورِ الم

    جواب عجز کا لا تقنطوا سےملتا ہے

    کسی کا حسن نظر حوض کوثر و تسنیم

    چمن کا حسن کسی سرخرو سے ملتا ہے

    بغیز تزکیہ نفس کیا ملا سالکؔ

    سخن طراز کو کیا گفتگو سے ملتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کرم کا پھول (Pg. 14)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے