Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب تصور تیرا ساقی دل کے میخانے میں تھا

شاہ محسن داناپوری

جب تصور تیرا ساقی دل کے میخانے میں تھا

شاہ محسن داناپوری

MORE BYشاہ محسن داناپوری

    جب تصور تیرا ساقی دل کے میخانے میں تھا

    لطفِ مے حاصل تھا، تازہ کیف پیمانے میں تھا

    جلوہ گر کعبہ میں تھا وہ نہ بت خانے میں تھا

    غور سے دیکھا تو اپنے دل کے ویرانے میں تھا

    ایک ہی چلو میں بے ہوشی گئی، ہوش آ گیا

    ساقیا کیا بادۂ بے کیف خم خانے میں تھا

    ڈوبے کو تھا کوئی دم میں سفینہ عمر کا

    پھر بھی دیوانہ ترا غرق اپنے افسانے میں تھا

    دانے دانے کو ہیں محتاج آج ہم سب ورنہ کل

    گنج تاروں کا نشاں، خرمن کے ہر دانے میں تھا

    آج تو مسجد میں محسنؔ معتکف ہے شکر ہے

    کل یہی مردِ خدا سر شار میخانے میں تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Mohsin

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے