مدعی کیوں نہ بنا داد گری کا باعث
مدعی کیوں نہ بنا داد گری کا باعث
کیوں بنایا مجھے جادو نظری کا باعث
دل کو معلوم ہے درد جگری کا باعث
ہے یہ کافر تری جادو نظری کا باعث
جب رسائی نہ ہوئی زلف رسا تک ممکن
یہی سودا ہوا آشفتہ سری کا باعث
ہاتھ میں آ گیا دامانِ تمنا صد شکر
رہے قائم یہ دعائے سحری کا باعث
جب مجھے خود نہیں معلوم تو کس سے پوچھوں
کون بتلائے گا اس بے خبری کا باعث
تیری دزدیدہ نگاہوں کے سوا اور نہیں
بے دلی اور مری بے جگری کا باعث
راہ لی کوچۂ گیسو کی دل وحشی نے
پھر یہ دیوانہ بنا دردسری کا باعث
اک خلش سی ہے کہ رہ رہ کے کھٹک ہوتی ہے
اور کھلتا نہیں درد جگری کا باعث
ظلمِ ناحق ہے جب احسان کا بدلہ محسنؔ
داد پھر کیوں نہ ہو بیداد گری کا باعث
- کتاب : Kulliyat-e-Mohsin
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.