یوں ہی وصل اس کا جو ہو جائے تو میں شاد رہوں
یوں ہی وصل اس کا جو ہو جائے تو میں شاد رہوں
وہ مجھے یاد رہے اور اسے میں یاد رہوں
دلِ بیتاب ہی عاشق کے لیے نعمت ہے
میں تڑپتا رہوں غم میں جو ترے شاد رہوں
میں نہیں چاہتا جمعیت خاطر ہرگز
یہ خوشی ہے کہ ترے عشق میں برباد رہوں
نہ خدا نے کبھی پوچھا نہ بتوں نے مجھ کو
کس کا ہو کر کے میں اب خاطر ناشاد رہوں
مجھے اس میں ہے مزہ ظلم اٹھاؤں ان کے
ان کا یہ شوق کہ میں مائلِ فریاد رہوں
تم ملو یا نہ ملو مجھ سے مرے مالک ہو
مجھے اتنا ہی بہت ہے کہ تمہیں یاد رہوں
میں تو محسنؔ اسی قابل ہوں کہ بھولے وہ مجھے
فضل اس کا ہے کہ اس پر بھی اسے یاد رہوں
- کتاب : Kulliyat-e-Mohsin
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.