یکتا ہیں آپ سر سے قدم تک کمال میں
یکتا ہیں آپ سر سے قدم تک کمال میں
فتنہ جو قد میں ہے تو قیامت ہے چال میں
پہنچا دیا کہاں سے کہاں مجھ کو عشق نے
دیکھا خدا کو میں نے بتوں کے جمال میں
عاشق کے دل سے پوچھے کوئی ہجر کا مزہ
جو لطف ہے فراق میں کب ہے وصال میں
مخمورِ حسن وہ ہیں تو ہم مستِ عشق ہیں
وہ اپنے حال میں ہیں تو ہم اپنے حال میں
زندہ کیا اسے اسے پامال کر دیا
کیا کیا قیامتیں ہیں حسینوں کی چال میں
دیکھا نہیں جہاں میں کوئی آپ سا حسیں
واللہ آپ فرد ہیں حسن و جمال میں
کس منہ سے میں کہوں کہ تیرا بندہ ہوں غفور
گھڑی گناہ کی ہے بندھی بال بال میں
دنیا میں جو یگانہ ہے بیگانہ وار ہے
محسنؔ ہے اب تو مہرِ محبت زوال میں
- کتاب : Kulliyat-e-Mohsin
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.