Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فقیر بے نوا کا ساز و ساماں دیکھتے جاؤ

شاہ محسن داناپوری

فقیر بے نوا کا ساز و ساماں دیکھتے جاؤ

شاہ محسن داناپوری

MORE BYشاہ محسن داناپوری

    فقیر بے نوا کا ساز و ساماں دیکھتے جاؤ

    کہ شانِ فقر و فخری ہے نمایاں دیکھتے جاؤ

    دلوں کے غنچے جن کو پھول ہونے کی تمنا تھی

    کھلے ہیں آج وہ گلہائے ارماں دیکھتے جاؤ

    نہ دیکھا ہوگا کوئی باغ اس نزہت کا عالم میں

    مرے دل میں ہے وہ گلزارِ رضواں دیکھتے جاؤ

    فقیرِ بے نوا ہوں بوالعلا کا نام لیوا ہوں

    خدا رکھے مری غربت کے ساماں دیکھتے جاؤ

    فقیرانہ روش رکھتا ہوں نفرت ہے امارت سے

    مگر روشن ہے دل میں شمعِ ایماں دیکھتے جاؤ

    نظر میں وادئی ایمن کا نقشہ پھرنے لگتا ہے

    شبِ عرس آج ہے وطنِ چراغاں دیکھتے جاؤ

    سرِ محفل تماشہ ہو رہا ہے رقصِ بسمل کا

    کیا ہے دل نے یہ کارِ نمایاں دیکھتے جاؤ

    کیے ہیں کیسے ساماں دل فریبی کے غریبوں نے

    کوئی دیکھے نہ دیکھے تم تو اے جاں دیکھتے جاؤ

    حسین ابنِ علی کے لاڈلے ہیں بوالعلا محسنؔ

    یہ حق بیں آئینہ اے اہلِ عرفاں دیکھتے جاؤ

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Mohsin

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے