Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اتنا نہ فریب الفت میں یہ جذبۂ کامل آجائے

قاتل اجمیری

اتنا نہ فریب الفت میں یہ جذبۂ کامل آجائے

قاتل اجمیری

MORE BYقاتل اجمیری

    اتنا نہ فریب الفت میں یہ جذبۂ کامل آجائے

    ہر گام قریب منزل ہو ہر گام پہ منزل آجائے

    جلوؤں کی نمائش ہے اس میں خود ان کی رہائش ہے اس میں

    اب وادیٔ ایمن سے کہہ دو اس دل کے مقابل آجائے

    اتنی تو عطا ہو جانیں اتنے تو عطا ہوں دل مجھ کو

    ہر ناز پہ اک جاں قرباں ہو ہر غمزے پہ اک دل آجائے

    یہ تیری نظر کی رنگینیٔ یہ تیرے قدم کی رعنائی

    جس رنگ پہ ساقی تو چاہے اس رنگ پہ محفل آجائے

    بیداد محبت کا اے دل محشر میں مزا آجائے گا

    اک سمت سے میں ہوں داد طلب اک سمت سے قاتل آجائے

    اے خضر کسی نے دنیا میں ایسا بھی سفینہ دیکھا ہے

    ہر موج سے ساحل پیدا ہو ہر موج میں ساحل آجائے

    اے عشق کی وسعت کیا کہنا اے شوق شہات کیا کہنا

    قاتلؔ ہی تڑپ کر مقتل میں خود صورت بسمل آجائے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان قاتل (Pg. 302)
    • Author : شاہ قاتلؔ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے