مقابلے کی تو کیا لے گا یہ بے چارہ چاند
مقابلے کی تو کیا لے گا یہ بے چارہ چاند
مگر کرے گا ترے حسن کا نظارہ چاند !
تمہارے جلوۂ رخ کی جو تاب لا نہ سکا
تو ڈھونڈنے لگا وہ ابر کا سہارا چاند
سحر کے ہوتے ہی لطفِ شب وصال گیا
ادھر تو آپ سدھارے اُدھر سدھارا چاند
نقاب یار نے الٹا تو چاندنی چٹکی
ہٹا جو ابر ہوا کیسا آشکارا چاند
ہٹا تو دے رخ جاناں سے زلف کو باقیؔ
چھپا ہے ابر کے ٹکڑوں میں کتنا پیارا چاند
- کتاب : سخنوارن وطن (Pg. 110)
- Author : ریاض گیاوی
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.