تمنا ہے رہے جب تک تعلق روح کا تن سے
تمنا ہے رہے جب تک تعلق روح کا تن سے
نہ دامن خار سے چھوٹے نہ چھوٹے خار دامن سے
پس مردن بھی شوق وصل نے پیچھا نہیں چھوڑا
مری خاکِ لحد لپٹی ہوئی ہے ان کے دامن سے
تم اپنے ہاتھ سے دو پھول تربت پرچڑھا دینا
نکلنا جب کبھی سیر چمن کو میرے مدفن سے
خدا جانے پس پردہ ہیں کیا کیا جذب کے ساماں
پلٹ کر کیوں نظر آتی نہیں ہے آج چلمن سے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 180)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.