Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آندھی جو تھی شباب کی سر سے گذر گئی

شمیم گوروی

آندھی جو تھی شباب کی سر سے گذر گئی

شمیم گوروی

MORE BYشمیم گوروی

    آندھی جو تھی شباب کی سر سے گذر گئی

    حیرت میں ہوں کہ میری جوانی کدھر گئی

    بیتاب ہو کے اس نے گلے سے لگالیا

    میری نگاہ یاس بھی کیا کام کر گئی

    چھاجائے گی جہاں میں گھٹا انتشار کی

    جس وقت ان کی زلفِ معنبر بکھر گئی

    وہ اضطراب قلب کی حالت نہیں رہی

    آتے ہی ان کے میری طبیعت ٹھہر گئی

    کیا تیرافگنی کا ارادہ نہیں رہا

    کیسی چڑھی کمان تھی کیسی اتر گئی

    مارا ادا نے اس کی مگر پوچھتا ہے کون

    آئی گئی شمیم محبت کے سر گئی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 180)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے