بظاہر میری آنکھوں نے ترا جلوہ نہیں دیکھا
بظاہر میری آنکھوں نے ترا جلوہ نہیں دیکھا
تصور میں مگر میں نے کبھی پردا نہیں دیکھا
پردے سے جھلک دیکھی ہے کب ہوش میں موسیٰ
پڑا تھا درمیاں پردہ پس پردہ نہیں دیکھا
کہاں کی خاک چھانی اور ترے دیر و حرم دیکھے
مگر شیخ و برہمن میں ترا سودا نہیں دیکھا
یہی ہے بندگی میری، مری یہ بندگی دیکھو
زیارت دل کی کرتا ہوں کبھی ان کو نہیں دیکھا
تغافل مت سمجھ اس کو نہ کر شکوہ تغافل کا
یہی ان کی طبیعت ہے کبھی دیکھا، نہیں دیکھا
مری آنکھوں سے دنیا میں ہزاروں لوگ دیکھے ہیں
مگر تم سا کہیں شاکرؔ کوئی رسوا نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.