نزع میں بھی جو نہ پوچھو گے تو کب پوچھو گے
نزع میں بھی جو نہ پوچھو گے تو کب پوچھو گے
تم سے اتنا بھی نہ ہوگا تو بھلا کیا ہوگا
موجۂ باد بہاری میں اڑتا کیا ہے
اے جنوں میرے گریباں کا ٹکڑا ہوگا
اے خیالِ مژۂ یار مدد کر میری
ڈوبتے کے لیے تنکے کا سہارا ہوگا
بوسے دے دے کے پلائیں وہ مجھے زہر کے گھونٹ
عمرِ جاوید بھی دیں اور کہیں مرنا ہوگا
اس لیے دیتے ہیں منہ میں میرے اپنی وہ زباں
حشر میں جو وہ کہیں گے وہی کہنا ہوگا
طاعت اس کی ہے نماز اس کی ہے، سجدے اس کے
آستاں پر جو ترے ناصیہ فرسا ہوگا
کون دل دے کے کرے روز تقاضائے وصال
ایسے جھگڑے میں پڑے کون بکھیڑا ہوگا
کیا خبر تھی کہ محبت میں بتوں کے اے شمسؔ
ساری دنیا کی مصیبت کو بھگتنا ہوگا
- کتاب : Diwan-e-Shams (Pg. 74)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.