Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نزع میں بھی جو نہ پوچھو گے تو کب پوچھو گے

شمس کلکتوی

نزع میں بھی جو نہ پوچھو گے تو کب پوچھو گے

شمس کلکتوی

MORE BYشمس کلکتوی

    نزع میں بھی جو نہ پوچھو گے تو کب پوچھو گے

    تم سے اتنا بھی نہ ہوگا تو بھلا کیا ہوگا

    موجۂ باد بہاری میں اڑتا کیا ہے

    اے جنوں میرے گریباں کا ٹکڑا ہوگا

    اے خیال مژدۂ یار مدد کر میری

    ڈوبتے کے لیے تنکے کا سہارا ہوگا

    بوسے دے دے کے پلائیں وہ مجھے زہر کے گھونٹ

    عمر جاوید بھی دیں اور کہیں مرنا ہوگا

    اس لیے دیتے ہیں منہ میں میرے اپنی وہ زباں

    حشر میں جو وہ کہیں گے وہی کہنا ہوگا

    طاعت اس کی ہے نماز اس کی ہے سجدے اس کے

    آستاں پر جو ترے ناصیہ فرسا ہوگا

    کون دل دے کے کرے روز تقاضائے وصال

    ایسے جھگڑے میں پڑے کون بکھیڑا ہوگا

    کیا خبر تھی کہ محبت میں بتوں کے اے شمسؔ

    ساری دنیا کی مصیبت کو بھگتنا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Shams (Pg. 74)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے