کوئی پرتھی بھیتر چھان رہا کوئی ڈھونڈ رہا تر ور اوپر
کوئی پرتھی بھیتر چھان رہا کوئی ڈھونڈ رہا تر ور اوپر
پہچان لیا جس نے اس کو وہ بیٹھ رہا اس در اوپر
کیا دلبر اپنا پاتا ہے جو دیس بدیس تو جاتا ہے
وہ مورکھ ہاتھ کب آتا ہے مر بیٹھ کے اس کو گھر اوپر
کیوں خلق خدا کی چھانے تو ایک رمز مری جو مانے تو
دل ہی میں دلبر جانے تو چت موت حیات ہے کر اوپر
جب اپنے آپ کو جانے تو تب ذاتِ خدا پہچانے تو
یہ بات مری جو مانے تو ٹک دیکھ اٹھا کر سر اوپر
ہر ہر میں آپ سمایا ہے کیا گیان میں تیرے آیا ہے
بن مرشد شمسؔ نہ پایا ہے بس بھٹک نہ تو در در اوپر
- کتاب : آئینۂ اسرار معرفت (Pg. 33)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.