Font by Mehr Nastaliq Web

کوئی پرتھی بھیتر چھان رہا کوئی ڈھونڈ رہا تر ور اوپر

شمس صابری

کوئی پرتھی بھیتر چھان رہا کوئی ڈھونڈ رہا تر ور اوپر

شمس صابری

MORE BYشمس صابری

    کوئی پرتھی بھیتر چھان رہا کوئی ڈھونڈ رہا تر ور اوپر

    پہچان لیا جس نے اس کو وہ بیٹھ رہا اس در اوپر

    کیا دلبر اپنا پاتا ہے جو دیس بدیس تو جاتا ہے

    وہ مورکھ ہاتھ کب آتا ہے مر بیٹھ کے اس کو گھر اوپر

    کیوں خلق خدا کی چھانے تو ایک رمز مری جو مانے تو

    دل ہی میں دلبر جانے تو چت موت حیات ہے کر اوپر

    جب اپنے آپ کو جانے تو تب ذاتِ خدا پہچانے تو

    یہ بات مری جو مانے تو ٹک دیکھ اٹھا کر سر اوپر

    ہر ہر میں آپ سمایا ہے کیا گیان میں تیرے آیا ہے

    بن مرشد شمسؔ نہ پایا ہے بس بھٹک نہ تو در در اوپر

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ اسرار معرفت (Pg. 33)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے