مذاق عشق بازی میں کہاں سے ہم کہاں پہنچے
مذاق عشق بازی میں کہاں سے ہم کہاں پہنچے
عدم سے جانبِ ہستی مکاں سے لامکاں پہنچے
طلسمِ عشق بازی ہے عجائب کھیل مردانہ
جہاں ہے دخل عابد کا نہ زاہد کا گماں پہنچے
بتاؤں کیا کہ طے کیوں کر ہوئی اس عشق کی منزل
گہے افتاں گہے خیزاں یہاں پہنچے وہاں پہنچے
کیا ہے عشق نے عاشق کو اپنی جان کا مظہر
نشاں اس کا بتانے کو یہاں ہم بے نشاں پہنچے
ہوئے برباد ہم یاں تک تمہارے عشق میں پیارے
مکینِ لامکاں تھے یا کہ تحتِ آسماں پہنچے
نہیں ہے چین ایک دم بھی تمہارے عشق میں صابر
مثال شمسؔ گردش میں نہاں ہو کر عیاں پہنچے
- کتاب : آئینۂ اسرار معرفت (Pg. 70)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.