مجھ کو سب آج گھر سے باہر لے چلے
مجھ کو سب آج گھر سے باہر لے چلے
چار کاندھے پر اٹھا کر لے چلے
نہیں ساتھ کوئی اکیلا میں چلا
اور بوجھ گنھ کا اٹھا کر لے چلے
مکان لباس زر بفت و ماہ نازنیں
آہ موت ان سب سے چھوڑا کر لے چلے
دولت دنیا رہ گیا دنیا میں یار
ہم کچھ نہیں نیکی کما کر لے چلے
ہائے دنیا سے چلا میں خالی ہاتھ
اس لیے ہم منہ کو چھپا کر لے چلے
یاں آئے تھے خدا کے طاعت کے لیے
کچھ نہ ہوا عمر کو گنوا کر لے چلے
جیتے ہی جی تک تھے عزیز و اقربا میرے
یک شکایت کا دفتر بنا کر لے چلے
ہے یارو یہ دنیا بہت افسوس کی جا
یاں سے اب ندامت اٹھا کر لے چلے
بھلا تھا قبر میں سونے تھے سیرداؔ
اب انہیں کہاں فرشتے اٹھا کر لے چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.