Font by Mehr Nastaliq Web

مجھ کو سب آج گھر سے باہر لے چلے

شیخ ادریس چشتی

مجھ کو سب آج گھر سے باہر لے چلے

شیخ ادریس چشتی

MORE BYشیخ ادریس چشتی

    مجھ کو سب آج گھر سے باہر لے چلے

    چار کاندھے پر اٹھا کر لے چلے

    نہیں ساتھ کوئی اکیلا میں چلا

    اور بوجھ گنھ کا اٹھا کر لے چلے

    مکان لباس زر بفت و ماہ نازنیں

    آہ موت ان سب سے چھوڑا کر لے چلے

    دولت دنیا رہ گیا دنیا میں یار

    ہم کچھ نہیں نیکی کما کر لے چلے

    ہائے دنیا سے چلا میں خالی ہاتھ

    اس لیے ہم منہ کو چھپا کر لے چلے

    یاں آئے تھے خدا کے طاعت کے لیے

    کچھ نہ ہوا عمر کو گنوا کر لے چلے

    جیتے ہی جی تک تھے عزیز و اقربا میرے

    یک شکایت کا دفتر بنا کر لے چلے

    ہے یارو یہ دنیا بہت افسوس کی جا

    یاں سے اب ندامت اٹھا کر لے چلے

    بھلا تھا قبر میں سونے تھے سیرداؔ

    اب انہیں کہاں فرشتے اٹھا کر لے چلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے