ہے یار نہ تجھ کو سمجھ پچھتاؤ گے پیچھے
ہے یار نہ تجھ کو سمجھ پچھتاؤ گے پیچھے
دستِ افسوس کا مل کر رہ جاؤ گے پیچھے
ابھی جییے تین جو پوچھنا ہے پوچھو تو
پھر ایسا موقع کبھی نہ پاؤ گے پیچھے
ہے کار خیر اچھا اور بد فعالی ہے برا
کہ اجر اس کا مرنے پر سب پاؤ گے پیچھے
چار اچھے سے تم بوجھ کر جو کرو گے کام
کس طرح سے یاں نہ وہاں پچھتاؤ گے پیچھے
ہے مجھ میں فیض سلسلہ پانچوں طریقوں کا
میرے مزار سے تم ہر فیض پاؤ گے پیچھے
جلوۂ حق آ کر دیکھ لو سیرداؔ میں تم
اب وہ دنیا سے چلے ہائے پچھتاؤ گے پیچھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.