آج گلشن میں پڑا بلبل قدم سے کس کے پھول

آج گلشن میں پڑا بلبل قدم سے کس کے پھول
شیخ رحمت اللہ اکبرآبادی
MORE BYشیخ رحمت اللہ اکبرآبادی
آج گلشن میں پڑا بلبل قدم سے کس کے پھول
داغ و شعلے کیی طرح جو جل اٹھے جس تس کے پھول
میں دعا کرتا ہوں تو دیتا ہے ہر دم گالیاں
دیکھ اے گلرو جھڑیں ہیں اب دہن سے کس کے پھول
باغ میں مذکور اس رخسار کا آتے ہی بس
رنگ و بو اپنی بغل میں مار کر سب کھسکے پھول
یار کے بند قبا کیوں کر نہ مجرمؔ وا کرے
یہ کھلیں اس سے نصیبوں کے کھلے ہوں جس کے پھول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.