مجھے ڈر ہے کہ اس کو بھی نہ مجھ سے چھین لے کوئی
مجھے ڈر ہے کہ اس کو بھی نہ مجھ سے چھین لے کوئی
خیال یار کی بھی کر رہا ہوں میں نگہبانی
نہیں معلوم کیا ہے الفتِ دل اور میں کیا ہوں
میں اتنا جانتا ہوں ہے جگر میں سوزِ پنہانی
مسلمانو تم ہی الفت نہ رکھو گے تو یہ ہوگا
چو کفر از کعبہ بر خیزد کجا ماند مسلمانی
عدم پیرومحمد کے یہ مل کر ہاتھ کہتے ہیں
چرا کارے کند عاقل کہ باز آید پشیمانی
جو مشکل ہو تو حل ہوتی ہے شہرتؔ ایک نقطہ سے
کہ کام آتا ہے ہر تکلیف میں نقشِ سلیمانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.