Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظر مانگتا ہوں خیر چاہتا ہوں

سبطین بدایونی

نظر مانگتا ہوں خیر چاہتا ہوں

سبطین بدایونی

MORE BYسبطین بدایونی

    نظر مانگتا ہوں خیر چاہتا ہوں

    مداوا سے دردِجگر چاہتا ہوں

    دیا درد دل کو تری مہربانی

    مگر اس سے کچھ بیشتر چاہتا ہوں

    طلب کیا کروں عام ہے یہ تجلی

    مگر ہاں مجالِ نظر چاہتا ہوں

    نظر تار سا اور دل ناشکیبا

    نہیں دیکھ سکتا مگر چاہتا ہوں

    اٹھا بھی نقابِ رخ یار تو کیا

    نظر کے مقابل نظر چاہتا ہوں

    خرد کو بھٹکتے ہوئے عمر گذری

    کوئی راہ داں ہم سفر چاہتا ہوں

    مجھے انجمن میں تو پاسِ حیا ہے

    تری خلوتوں میں گزر چاہتا ہوں

    عمل کیا کروں پیشِ تاجر نہیں ہوں

    گدا ہوں کرم کی نظر چاہتا ہوں

    کہاں کھو گیا ہوں خدارا بتا دو

    میں گم گشتہ اپنی خبر چاہتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد چودہویں (Pg. 159)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے