تو کبھی جھوٹی قسم کھاتا نہیں
تو کبھی جھوٹی قسم کھاتا نہیں
سچ ہے تو اغیار میں جاتا نہیں
تجھ سے تو بہتر تصور ہے ترا
یہ شبِ غم پاس سے جاتا نہیں
پڑھتے پڑھتے خط کو حرفِ وصل پر
بولے اب آگے پڑھا جاتا نہیں
کیوں مسیحائے زمانہ بن گیے
جو علاجِ دردِ دل آتا نہیں
میں وفا کر کے پشیماں ہو گیا
تو جفا کر کے بھی شرماتا نہیں
کہتے کہتے رک گیے کیا بات ہے
کیا ہے دل میں لب پہ جو آتا نہیں
بندہ پرور رحم کے لائق ہے عیشؔ
رحم اس پر کیوں تمہیں آتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.