Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دشت کے دشت اشکوں سے تر ہو گئے

صوفیہ دیپیکا کوثر

دشت کے دشت اشکوں سے تر ہو گئے

صوفیہ دیپیکا کوثر

MORE BYصوفیہ دیپیکا کوثر

    دشت کے دشت اشکوں سے تر ہو گئے

    سارے ذرات لعل و گہر ہو گئے

    سائباں تھے مگر مل نہ پائے ہمیں

    عمر کی راہ پر در بہ در ہو گئے

    حادثہ یہ ہوا ہم چلے تو مگر

    آپ تک آتے آتے خبر ہو گئے

    جانے کیا کر دیا اک نظر نے تیری

    میرے جذبات زیر و زبر ہو گئے

    صبر سے میرے ہارا تیرا ظلم پھر

    دیکھ صیاد پھر بال و پر ہو گئے

    اپنے دو چار لمحے بنے داستاں

    پھر فسانے سبھی مختصر ہو گئے

    میں نے چپکے سے دم کیں دعائیں مگر

    وہ شفا پا گئے مشتہر ہو گئے

    اس کے قدموں کا یوں جھک کے بوسہ لیا

    خاک پا ہم سر رہگزر ہو گئے

    آپ کوثرؔ کی آنکھوں کا تارا ہوئے

    دل میں ابھرے تو رشک قمر ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے