Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چھوڑیے گانہ وہ ستم شعاری اپنی

سخن دہلوی

چھوڑیے گانہ وہ ستم شعاری اپنی

سخن دہلوی

MORE BYسخن دہلوی

    چھوڑیے گانہ وہ ستم شعاری اپنی

    چھوڑیں گے نہ ہم بھی جاں نثاری اپنی

    اے ہمدمو چھوڑ دو ہمیں تم تنہا

    کر لیں گے ہم آپ غمگساری اپنی

    لو ہم نے بھی زیست سے اٹھایا اب ہاتھ

    ترک اس نے بھی کی ستم شعاری اپنی

    الفت کے معاملے میں انصاف نہیں

    آتی ہے تمہیں تو پاسداری اپنی

    طوفاں سے جو کچھ ہوا وہ اس سے ہوگا

    گر یونہیں رہے گی اشکباری اپنی

    دل لینے کو میرے یار کیا پوچھتے ہو

    یہ چیز تو خاص ہے تمہاری اپنی

    کچھ کام نہ ہم سے دین و دنیا کا ہوا

    اوقات یہ مفت میں گذاری اپنی

    اک روز سخن ؔفراق جاناں میں ضرور

    لائے گی قیامت آہ و زاری اپنی

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان سخن دہلوی (Pg. 212)
    • Author : سخن دہلوی
    • مطبع : منشی نول کشور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے