الٰہی دیکھیے کب تک وہ مجھ پر مہرباں ہوگا
الٰہی دیکھیے کب تک وہ مجھ پر مہرباں ہوگا
غم فرقت مرا کس دن نصیبِ دشمناں ہوگا
مری جانب سے ہوگا جو کہ مجھ پرجان جاں ہوگا
ستم تیرا نہ ہوگا اور نہ جور آسماں ہوگا
نہ دیں گے تفرقہ پرداز مجھ کو چین دم بھر بھی
بنے گا دوست تو میرا تو دشمن آسماں ہوگا
نہیں گم نام کچھ میں بھی ترا مشہور عاشق ہوں
مجھے کربے نشاں ظالم تیرا نام و نشاں ہوگا
سنے گا تو نہ جب تک مجھ سے میرے حال کو پیہم
فسانہ میرا ناصح تجھ کو کیونکر بر زباں ہوگا
ہمیں تو باندھ لو اپنی کمند زلف مشکیں میں
پھنسا لائے جسے تم کوئی صید ناتواں ہوگا
خطا سے در گذر کا فر مری میں تو سمجھا تھا
کہ مجھ سے نام سن کر حور کا تو بدگماں ہوگا
پس گریہ نہ نکلے کیونکہ آہِ سینہ سوزاں
جلےگا آگ پر پانی تو آخر کو دھواں ہوگا
حرم ہو بتکدہ ہو کوئی جا ہو ہم تو عاشق ہیں
کریں گے سجدہ اس جا نقش پا تیرا جہاں ہوگا
وہیں پہونچیں گے ہم بھی تجھ سے اپنا خوں بہا لینے
بتا تو عرصہ محشر میں ظالم تو کہاں ہوگا
خوش و ناخوش بسر ہوجائے گی یہ زندگی لیکن
جسے آرام کہتے ہیں نہ یاں ہوگا نہ واں ہوگا
سخن کیا خوف ہے تجھ کو حسابِ روز محشر سے
ترا حامی رسول اللہ شاہِ دو جہاں ہوگا
- کتاب : دیوان سخن دہلوی (Pg. 57)
- Author : سخن دہلوی
- مطبع : منشی نول کشور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.