Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بشر سر نورِ خدا بن کے آیا

سید فیضان وارثی

بشر سر نورِ خدا بن کے آیا

سید فیضان وارثی

MORE BYسید فیضان وارثی

    بشر سر نورِ خدا بن کے آیا

    قیودات میں ماورا بن کے آیا

    کبھی وادئی طور پر تھا جو چمکا

    مدینے میں وہ مصطفیٰ بن کے آیا

    وہی جس نے آدم کو برسوں رلایا

    وہ آدم کے لب پر دعا بن کے آیا

    زلیخا کو جس نے دیوانہ کیا تھا

    وہی یوسفِ مہ لقا بن کے آیا

    سلیماں میں پنہا تھی ہیبت اسی کی

    جو داؤد میں خوش نوا بن کے آیا

    وہی ابنِ حیدر کو لایا تھا کربل

    وہی غازیِ باوفا بن کے آیا

    یہ غوث و قلندر سب اس کے ہیں مظہر

    جو وارث علی رہنما بن کے آیا

    اثرؔ کیوں نہ مرشد پہ قربان جائے

    مصیبت میں مشکل کشا بن کے آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے