Font by Mehr Nastaliq Web

آنکھیں غزال سی ہیں تو چہرہ گلاب ہے

سید حسن احمد

آنکھیں غزال سی ہیں تو چہرہ گلاب ہے

سید حسن احمد

MORE BYسید حسن احمد

    آنکھیں غزال سی ہیں تو چہرہ گلاب ہے

    زلفوں میں تیری جیسے غضب کا خزاب ہے

    اس کی ہر اک ادا پہ دل و جاں نثار ہے

    واللہ وہ حسین بڑا لا جواب ہے

    آخر جو اتنے دن ہوئے دیکھے ہوئے انہیں

    شاید اسی لیے تو یہ دل اضطراب ہے

    کتنے حسین آئے یہاں سامنے مگر

    شکرِ خدا کے تو ہی مرا انتخاب ہے

    ان میکدوں کے تذکرے ہم سے نہ چھیڑیے

    آنکھوں سے جنکی یونہی چھلکتی شراب ہے

    اس تیرگیٔ شب کا وہ عالم نہ پوچھیے

    ایسا لگا تھا جیسے کوئی ماہتاب ہے

    اشعار یہ کہے ہیں اسے دیکھ کر حسنؔ

    بیٹھا ہے میرے سامنے اور بے حجاب ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے