قتل عاشق کے لیے تدبیر پہلے اور تھی
قتل عاشق کے لیے تدبیر پہلے اور تھی
اب ادا ہے نازکی شمشیر پہلے اور تھی
پہلے خط میں یہ نہ لکھا تھا کہ ہم آنے کو ہیں
اب نیا مضمون ہے تحریر پہلے اور تھی
میری قسمت ہوگئی کیا اور اب ملتے نہیں
پہلے کیوں ملتے تھے کیا تقدیر پہلے اور تھی
عہد پیری میں کہاں وہ نوجوانی میں جوتھی
آفتابِ حسن میں تنویر پہلے اور تھی
پہلے ہم ان کے تھے اب وہ ہیں ہمارے شیفتہ
اور ہی صورت ہے اب تصویر پہلے اور تھی
قابلؔ اب تو درنشیں ہیں تھے کبھی پہلو نشیں
اور ہی غربت ہے اب توقیر پہلے اور تھی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 240)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.