اس طرح کا ہوں گنہ گار کہ توبہ توبہ
اس طرح کا ہوں گنہ گار کہ توبہ توبہ
پھر گناہوں پہ یہ اصرار کہ توبہ توبہ
مری توبہ شکنی اور مری توبہ پر
توبہ بھی کہتی ہے ہر بار کہ توبہ توبہ
تیر مژگاں نے مرے قلب وجگر تاک لیے
یہ تو ایسے ہیں ستم گار کہ توبہ توبہ
اک نظر دیکھتے ہی تیری نشیلی آنکھیں
ایسا میں ہوگیا سرشار کہ توبہ توبہ
کٹ گئی قدسی ناکام یونہی وصل کی رات
اس قیامت کا تھا انکار کہ توبہ توبہ
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 249)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.