برسر پیکار آنکھیں ہو گئیں
برسر پیکار آنکھیں ہو گئیں
جب اٹھیں تلوار آنکھیں ہوگئیں
حاصلِ عمر دو روزہ مل گیا
میری ان کی چار آنکھیں ہوگئیں
کچھ ہوا آنے لگی زنداں میں بھی
روزن دیوار آنکھیں ہوگئیں
رات بھر جاگے تھے کیا دشمن کے گھر
صبح کو گلنار آنکھیں ہوگئیں
لے گئیں دل اور خبر مجھ کو نہیں
کس قدر ہشیار آنکھیں ہوگئیں
شام غم اللہ رے اشک غم کا جوش
ابر دریا بار آنکھیں ہوگئیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 250)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.