Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

برسر پیکار آنکھیں ہو گئیں

قدسی جائسی

برسر پیکار آنکھیں ہو گئیں

قدسی جائسی

MORE BYقدسی جائسی

    برسر پیکار آنکھیں ہو گئیں

    جب اٹھیں تلوار آنکھیں ہوگئیں

    حاصلِ عمر دو روزہ مل گیا

    میری ان کی چار آنکھیں ہوگئیں

    کچھ ہوا آنے لگی زنداں میں بھی

    روزن دیوار آنکھیں ہوگئیں

    رات بھر جاگے تھے کیا دشمن کے گھر

    صبح کو گلنار آنکھیں ہوگئیں

    لے گئیں دل اور خبر مجھ کو نہیں

    کس قدر ہشیار آنکھیں ہوگئیں

    شام غم اللہ رے اشک غم کا جوش

    ابر دریا بار آنکھیں ہوگئیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 250)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے