دامن ضبط چھٹ گیا دردِ جگر نے کیا کیا
دامن ضبط چھٹ گیا دردِ جگر نے کیا کیا
چونک پڑے وہ خواب سے آہ سحر نے کیا کیا
ساقی دلنواز پھر رندوں پہ ایک نگاہِ مست
اس کو بتائیں کس طرح کیف نظر نے کیا کیا
چوٹ دبی ابھر گئی سرد ہوا جو آگئی
درد جگر چمک اٹھا دورِ قمر نے کیا کیا
قیدی بدنصیب نے جان پھڑک پھڑک کے دی
قید قفس میں یہ سلوک بازو وپر نے کیا کیا
حال مریض عشق پرآیا کسی کو کچھ بھی رحم
سوزش دل سے کیا ہوا دردِ جگر نے کیا کیا
بخیہ زخم کو ہنسی آگئی دل کے حال پر
محنت چارہ ساز سے کیف سحر نے کیا کیا
قدسیؔ دل حزیں کی موت سنتے ہی وہ بھی رو دیئے
دشمن جاں سے ہے غضب غم کی خبر نے کیا کیا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 250)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.