قدموں پہ تیرے دلنواز میرا سرِ نیاز ہو
قدموں پہ تیرے دلنواز میرا سرِ نیاز ہو
شام وسحر اسی طرح اپنی ادا نماز ہو
آنکھیں رہیں گہر فشاں دل خلش رہے نہاں
لب پہ ہو نالہ وفغاں روح میں بھی گداز ہو
آہوں کو ہنس کے ٹال دوں اشکوں کو روک روک لوں
اوروں کا ذکر کیا نہ دل سے بھی بیانِ راز ہو
چپکے پڑے ہیں سب کے سب دیکھیں قیامت آئے کب
دیر یہ کیوں ہے بے سبب محوِ خرام ناز ہو
حسن میں شانِ کبر ہو عشق میں شانِ عاجزی
ناز وغرور ہو اُدھر اور اِدھر نیاز ہو
پھیرو نہ نامراد یوں آس نہ توڑو اس طرح
دور سے سن کے آئے ہیں ہم کہ گدا نواز ہو
اے غمِ عشق ! داغ سے سینہ ہے اپنا لالہ زار
تیرے ہی دم سے ہے بہار عمر تری دراز ہو
نجم تمہیں ملے گا کیا ایسی نمازِ عشق میں
دل میں خلش ہو اور نہ درد سوز ہو اور نہ ساز ہو
- کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 33)
- Author : حکیم سید احمداللہ ندوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.