Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گلہ جفا کا نہیں شکوۂ ستم بھی نہیں

شمیم فتح پوری

گلہ جفا کا نہیں شکوۂ ستم بھی نہیں

شمیم فتح پوری

گلہ جفا کا نہیں شکوۂ ستم بھی نہیں

مجھے تو اپنی تباہی کا کوئی غم بھی نہیں

سمجھ رہا ہوں تری جستجو میں کم بھی نہیں

وہ فاصلہ جو محبت میں دو قدم بھی نہیں

تمام خلق پہ تیری نوازشیں ہیں مگر

مرے نصیب میں اک سجدہ حرم بھی نہیں

غمِ حیات گرہ ہے تو کھل بھی سکتی ہے

یہ مسئلہ تو ہے نازک مگر اہم بھی نہیں

یہ کیف بادہ غنیمت ہے دیرپا نہ سہی

ذرا سی دیر کو ہم بھی نہیں تو غم بھی نہیں

یہ میکدہ جو ہے رندوں کی اک عبادت گاہ

یہاں ممانعت شیخ محترم بھی نہیں

فضائے گلشن عالم کا حال کیا دیکھوں

یہاں تو کوئی کسی کا شریکِ غم بھی نہیں

ابھی مجھے غم دوراں کی فکر ہی کیا ہے

شراب ہے مرے ساغر میں اور کم بھی نہیں

شمیمؔ عشق لئے ہے لطافتیں کیا کیا

خوشی تو خیر خوشی ہے جوابِ غم بھی نہیں

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 186)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے