گلہ جفا کا نہیں شکوۂ ستم بھی نہیں
گلہ جفا کا نہیں شکوۂ ستم بھی نہیں
مجھے تو اپنی تباہی کا کوئی غم بھی نہیں
سمجھ رہا ہوں تری جستجو میں کم بھی نہیں
وہ فاصلہ جو محبت میں دو قدم بھی نہیں
تمام خلق پہ تیری نوازشیں ہیں مگر
مرے نصیب میں اک سجدہ حرم بھی نہیں
غمِ حیات گرہ ہے تو کھل بھی سکتی ہے
یہ مسئلہ تو ہے نازک مگر اہم بھی نہیں
یہ کیف بادہ غنیمت ہے دیرپا نہ سہی
ذرا سی دیر کو ہم بھی نہیں تو غم بھی نہیں
یہ میکدہ جو ہے رندوں کی اک عبادت گاہ
یہاں ممانعت شیخ محترم بھی نہیں
فضائے گلشن عالم کا حال کیا دیکھوں
یہاں تو کوئی کسی کا شریکِ غم بھی نہیں
ابھی مجھے غم دوراں کی فکر ہی کیا ہے
شراب ہے مرے ساغر میں اور کم بھی نہیں
شمیمؔ عشق لئے ہے لطافتیں کیا کیا
خوشی تو خیر خوشی ہے جوابِ غم بھی نہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 186)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.