Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق کی راہ میں ایسے بھی مقام آئے ہیں

شمیم فتح پوری

عشق کی راہ میں ایسے بھی مقام آئے ہیں

شمیم فتح پوری

MORE BYشمیم فتح پوری

    عشق کی راہ میں ایسے بھی مقام آئے ہیں

    تھک کے بیٹھے ہیں تو منزل کے سلام آئے ہیں

    کل یہی لوگ نہ دنیا کو مٹا دیں تو سہی

    لیکے جو زندہ وتابندہ نظام آئے ہیں

    ان کے دامن پہ ٹپکنے کا ملا ہے اعزاز

    ہائے کس وقت یہ آنسو مرے کام آئے ہیں

    دل میں اک آگ لگا دیں گے یہ دلکش تارے

    جگمگاتے جو فلک پر سرشام آئے ہیں

    تیری نظروں سے ہم اربابِ محبت کے لئے

    جب بھی آئے ہیں محبت کے پیام آئے ہیں

    سوئے میخانہ کچھ اس شان سے آئے ہیں شمیمؔ

    جیسے میخانے میں رندوں کے امام آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 188)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے