محبت راز رہ سکتی نہیں گو راز ہوتی ہے
محبت راز رہ سکتی نہیں گو راز ہوتی ہے
زباں خاموش ہو لیکن نظر غمّاز ہوتی ہے
قفس میں بے حسی اتنی اثراندازہوتی ہے
بڑی مشکل سے پیدا جرآت پرواز ہوتی ہے
مرے ٹوٹے ہوئے دل کی صدا سن کر وہ کہتے ہیں
بڑی پر کیف آوازِ شکست ساز ہوتی ہے
یہ کیا باعث ہے دیوانے ترا جب نام لیتے ہیں
تو اکثر درد میں ڈوبی ہوئی آواز ہوتی ہے
حیاتِ عشق کو اہلِ ہوس کس طرح سمجھیں گے
سراپا سوز ہوتی ہے مجسم ساز ہوتی ہے
نہاں ہے رازِ آزادی قفس کی پتلیوں پر بھی
اسیری ماتم کوتاہیٔ پرواز ہوتی ہے
نظر میں ہے حریمِ بیخودیٔ عشق کا عالم
بہت نزدیک تیری جلوہ گاہِ راز ہوتی ہے
محبت میں کبھی انجام کی پرواہ نہیں ہوتی
طبیعت اس قدر دیوانہ آغاز ہوتی ہے
شمیمؔ آؤ خردمندان عالم کو یہ سمجھاؤ
تجلی عام ہوتی ہے حقیقت راز ہوتی ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 189)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.