Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم اگر جزومحبت ہے تو غم اور سہی

شمیم فتح پوری

غم اگر جزومحبت ہے تو غم اور سہی

شمیم فتح پوری

MORE BYشمیم فتح پوری

    غم اگر جزومحبت ہے تو غم اور سہی

    ہم ستم ہی کے ہیں قابل تو ستم اور سہی

    حوصلہ پست نہ کر دور نہیں منزلِ شوق

    عشق کی راہ میں دو چار قدم اور سہی

    غم جاناں میں غمِ دہر بھی شامل کر لوں

    زندگی کے لئے کچھ جنس الم اور سہی

    تو نہ بیداد سے باز آ مجھے مرجانے دے

    میرے حق میں یہ جفا سم ہے تو سم اور سہی

    ہم تو یہ کچھ نہیں کہتے کہ بلایا ہے کسے

    آپ کی انجمنِ ناز میں ہم اور سہی

    ہے اسی راہ میں وحشت بھی کہیں چشم براہ

    اے غمِ زیست ذرا چند قدم اور سہی

    مجھ کو کیا ڈر کہ مرا عشقِ مجازی ہے شمیمؔ

    اک خدا اور سہی ایک صنم اور سہی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 190)
    • Author : Irfan Abbasi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے