غم اگر جزومحبت ہے تو غم اور سہی
غم اگر جزومحبت ہے تو غم اور سہی
ہم ستم ہی کے ہیں قابل تو ستم اور سہی
حوصلہ پست نہ کر دور نہیں منزلِ شوق
عشق کی راہ میں دو چار قدم اور سہی
غم جاناں میں غمِ دہر بھی شامل کر لوں
زندگی کے لئے کچھ جنس الم اور سہی
تو نہ بیداد سے باز آ مجھے مرجانے دے
میرے حق میں یہ جفا سم ہے تو سم اور سہی
ہم تو یہ کچھ نہیں کہتے کہ بلایا ہے کسے
آپ کی انجمنِ ناز میں ہم اور سہی
ہے اسی راہ میں وحشت بھی کہیں چشم براہ
اے غمِ زیست ذرا چند قدم اور سہی
مجھ کو کیا ڈر کہ مرا عشقِ مجازی ہے شمیمؔ
اک خدا اور سہی ایک صنم اور سہی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 190)
- Author : Irfan Abbasi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.